قطر کے ممتاز عالم دین اور عالمی علماء کونسل کے چیئرمین علامہ یوسف القرضاوی نے خبردار کیا ہے کہ یہودیوں کے مسجد اقصیٰ پر روز مرہ کی بنیاد پر بڑھتے حملے صورت حال کی سنگینی کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔ اس لیے پوری مسلم امہ اور عرب اقوام دفاع قبلہ اول کے لیے فوری اور موثر حکمت عملی وضع کرے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق علامہ یوسف القرضاوی نے دوحہ میں علماء کونسل کے دفتر سے جاری ایک بیان میں بیت المقدس میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی اور قبلہ اول پر یہودیوں کی یلغار کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے عالم اسلام کے علماء پر زور دیا کہ وہ مساجد اور منبرو محروب سے قبلہ اول کے دفاع کے لیے آواز اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کی آزادی صرف فلسطینیوں کی ذمہ داری نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے ایک ایک فرد کی انفرادی اور اجتماعی ذمہ داری ہے۔
علامہ یوسف القرضاوی نے عالم اسلام کی جانب سے فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی کے بارے میں اختیار کردہ غفلت پرمبنی پالیسی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ملکوں کے حکمران اب غفلت کی چادر اتار پھینکیں۔ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کےدفاع کے لیے اپنی
صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور مل کرصہیونی دشمن کے جبرو تشدد کا خاتمہ کرتےہوئے قبلہ اول کو صہیونی پنجے سے آزاد کرائیں۔
سرکردہ عالم دین نے جہاں عالم اسلام کے حکمراں طبقے اور علماء کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلایا وہیں انہوں نے اپنے بیان میں مسلم امہ کے نوجوانوں کو بھی دفاع قبلہ اول کے لیے اپنے اپنے حصے کی ذمہ داریاں ادا کرنے کی تلقین کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کوئی ایک مسلمان بھی دفاع قبلہ اول کی ذمہ داری سے سبکدوش نہیں ہوسکتا ہے۔ یہ تمام مسلمانوں کی انفراد اور اجتماعی ذمہ داری ہے۔
علامہ یوسف القرضاوی نے فلسطینیوں پر صہیونی ریاست کے ظلم وستم کو تاریخ کا بدترین تشدد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اکیسویں صدی میںبھی فلسطینی ایک جابراور غاصب ریاست کے ہاتھوں تاریخ کے بدترین ظلم کا سامان کر رہے ہیں۔ ان کے بنیادی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں۔ فلسطینیوں سے نسلی امتیاز برتا جاتا اور انہیں صہیونی نیچ ذات تصور کرتے ہیں۔ ان مظالم کے باوجود فلسطینی عوام کا صبر اور حوصلہ قابل تحسین ہے۔ فلسطینی صہیونی مظالم بھی برداشت کررہےہیں اور دفاع قبلہ اول کی فرنٹ لائن پربھی کھڑے ہیں۔